راہِ ہدایت از قلم تسمیہ آفرین
مما جانی مما جانی!وہ دوپٹہ کو ایک طرف پھیلاے دوسرے ہاتھ میں موبائل لیے اپنی مما کو آواز دیتی تیزی سے سیڑھی اتر ہی رہی تھی کہ اسے اچانک بریک لگی۔
ارے۔۔ارے۔۔۔کہاں یو گھوڑے پر سوار کہاں جا رہی ہو"ریان اس کے سامنے آتے ہوئے بولا
تم سے مطلب ابھی ہٹو آگے سے",وہ اسے آگے سے ہٹںاتی جانے ہی لگی تھی کہ اس نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا۔
ارے یار ایک تو تم ٹاںٔم نہیں دیتی اور دوسرا قیامت لگ رہی ہو اور ساتھ میں بھاگنے پر بھی لگی ہو"وہ اسے محبت پاش نظروں سے دیکھتا بولا۔
ارے میری جان میرا سارا وقت تو تمہارا ہی ہے لیکن ابھی جانے دو مما کو کچھ دیکھانا ہے"وہ اس کے کندھے پر ایک ادا سے ہاتھ رکھتے مسکرا کر بولی۔
ہاےےے آپ کی اس ادا پر مر جاواں "وہ دل پر ہاتھ رکھ کر آہ بھرتے ہوئے بولا۔
ارے دانی تم یہاں کیا کر رہی ہو"ابھی وہ کچھ بولتی کہ اس کی کزن آ گئی جسے دیکھتے وہ جلدی سے ریان سے دور ہوی۔
وہ۔۔وہ میں مما کو ڈھونڈ رہی تھی لیکن وہ دیکھ ہی نہیں رہی"وہ جلدی سے وضاحت دیتے بولی۔
وہ تو کچن میں ہیں"وہ دونوں کا جانتی نظروں سے دیکھتی بولی ۔
اچھا میں جاتی ہوں"وہ جلدی سے بول کر وہاں سے کھسک گئی ۔
رامی مجھے ایک کپ چائے دے جانا سر درد کر رہا"رامیہ جانے ہی لگی تھی کہ ریان بولا۔
ابھی جس کے ساتھ رومانس کر رہے تھے اسی سے بول دیتے"وہ اسے گھورتے ہوئے بولی۔
یار دے جا نہ"وہ اکتاے ہوے لہجے میں کہتا اپنے روم میں چلا گیا پیچھے وہ بھی کچن کو ہولی ۔
~~~~~~~♥️~~~~~~~
امی جی میں جا رہا ہوں شام میں لیٹ ہو جائے گا"ریان کچن میں آتے ہوئے بولا۔
چاچی روم میں ہیں یہاں پر نہیں ہیں"دانی اپنی چاے بناتے ہوئے بولی۔
اچھا"وہ محتاط نظروں سے چاروں طرف دیکھتا اسکے پیچھے آ کر کھڑا ہوگیا۔
آں"ابھی وہ پلٹی ہی تھی کہ اسکا سر ریان کے سینے سے ٹکرایا جس پر وہ کرہا اٹھی۔
ریان یہ کیا ہے ابھی میری چاے گر جانی تھی"وہ خفگی سے بولی۔
وہ بنا کچھ بولے اسکے ہاتھ سے چائے لے کر چسکی بھرنے لگا اور نظریں اسی پر جمی ہوئی تھی جو پھٹی آنکھوں سے اسے اپنی چاے پیتے دیکھ رہی تھی۔
یہ۔۔یہ میری چاے تھی ریان مجھے واپس کرو"وہ غصے سے بولی۔
تھی لیکن اب میری ہے تم دوسری بنا لو"وہ مزے سے اسے تنگ کرتے ہوئے بولا۔
دفعہ ہو جاؤ ریان"وہ غصے سے اسے دفعہ کرتی پیر پٹک کر اپنے روم کو چل دی ۔
چائے بہت مزے کی تھی اب اس چاے بنانے والے کے لبوں کی چسکی بھرنی ہے"وہ جانے ہی لگی تھی کہ وہ مسکراتے ہوئے بےباکی بولا جس پر ایک لمحے کے لیے اسکے قدم رکے لیکن وہ جلدی سے کچن سے واک آؤٹ کر گئی اور وہ بھی اپنے کام کو چل دیا۔
~~~~~~~♥️~~~~~~~
بھابھی آپ یہ دیکھیے کیسا لگ رہا سمن کی شادی کا ہے"رضیہ بیگم ایک سونے کا زیورخالدہ بیگم کو دکھاتے ہوئے بولی۔
واؤ بہت پیارا لگ رہا ہے رضیہ ہماری سمن پر بہت جچے گا"وہ مسکراتے ہوئے بولی
جی بھابھی بس اللّٰہ میری سمن کے نصیب اچھے کرے"وہ نم آنکھوں سے مسکراتے ہوئے بولی۔
آمین یارب العالمین"انہوں نے دل سے آمین کہا۔
بھابھی میں سوچ رہی تھی کہ کسی دن وقت نکال کر شوپنگ کو چلتے ہیں اب بس چھ مہینے رہے گںٔے ہیں"وہ کچھ یاد آتے ہوئے بولی ۔
ہاں ہاں کل تو جمعہ ہےاور ندرت بھابھی بھی پرسو آںٔیں تو پرسوساتھ میں چلتے ہیں"خالدہ بیگم تاںید کرتے ہوئے بولی ۔
ہاں بھابھی یہ سہی رہے گا"بچے بھی انہیں اور آرام اور روبینہ کو بہت یاد کر رہیں"وہ زیور الماری میں۔ رکھتے بولی
ہاں اچھا چلو کھانا کا دیکھ لیتے ہیں ورنہ یہ لوگ آئیں گے تو آفت مچانے لگے گے"وہ ہنستے ہوئے بولی تو وہ بھی ہنستے ہوئے انکے ساتھ کچن میں چل دی۔
""""""""""""""
مما پنک والا ڈریس کہاں ہے ساری الماری میں چیک کر لیا "دانی اپنی مما کے روم میں داخل ہوتے بولی۔
وہی ہوگا نہ اور کہاں ہو سکتا ہے"رضیہ بیگم کپڑے تہہ کرتے بولی۔
نہیں ہے نہ مما سب جگہ دیکھ لیا ہے"وہ جھنجھلاتے ہوئے بولی۔
روکو آکر دیکھتی ہوں"وہ مصروف سی بولی ۔
مما پہلے چل کر دیکھ لیں مجھے لیٹ ہو رہا ہے"وہ انکا ہاتھ پکڑتے روم سے لے جاتے ہوئے بولی ۔
ارے لڑکی الماری تو بند کر لینے دیتی"وہ اسکے سر پر چپٹ لگاتے بولی۔
بعد میں نہ"وہ ڈھیٹ بنی بولی۔
اللّٰہ لڑکی یہ کیا حال بنایا ہوا"وہ روم کی حالت دیکھتے صدمے سے بولی کیونکہ اسکے جانے کے بعد انہیں ہی صفائی کرنی تھی۔
میں ڈھونڈ رہی تھی تو ہو گیا نہ اب آپ ڈھونڈے تب تک میں شاور لیتی ہوں'وہ جلدی سے بولتی باتھروم میں بند ہو گئی۔تو وہ سر پیٹ کر رہ گئی ۔
سنو یہ نکال دیا ہے یہی پر تھی تمہیں ایسے ہی نہیں مل رہی تھی میں جا رہی ہوں اب آواز نہ دینا"وہ زور سے اسے آواز دیتے بولی۔
مما آپ دے کر جاے"وہ اندر سے بولی ۔
اچھا لو اب دروازہ تو کھولو لڑکی"رضیہ بیگم ڈریس دیتے ہوئے بولی۔
لاںٔیں.."وہ اندر سے ہاتھ نکالتے ہوئے بولی۔تو وہ اسے دیکر روم سے چل دی ۔
•••••••••••••••••
بوس اب کیا پلین ہے"وہ سب اس وقت ایک کوفی ٹیریہ میں بیٹھے ہوئے تھے ان میں سے ایک بولا۔
کیا کرنا ہے اب آفس جواںٔن کرونگا"ریان کندھے اچکاتے ہوئے بولا۔
وہ تو ہمیں بھی پتا ہے سب اپنے ہوالد کا ہی بزنس سنبھالیں گے میں گھومنے کے پلین کا پوچھ رہا"دوسرا چڑتے ہوئے بولا۔
اچھا وہ تم لوگ ڈیساید کرکے بتا دینا میرے والد محترم کا فون آ گیا ہے میں جا رہا"وہ جلدی سے انہیں اپنی موبائل اسکرین دیکھاتا ہوا بولا اور وہاں سے نکل گیا۔
جی ڈیڈ بس آ رہا ہوں۔۔۔ہاں ہاں پانچ منٹ"وہ تیز تیز چلتے ہوئے بولا۔
یا اللہ میرا سر"ابھی اس نے دروازہ کھولا ہی تھا کہ اسکا زور سے کسی سے ٹکراؤ ہوا
سوری میڈم میں نے دیکھا نہیں "وہ جلدی سے معزرت کرکے جانے لگا کہ وہ لڑکی بول اٹھی
سوری کے کچھ لگتے ایک تو میرا سر پھوڑ دیا اور دوسرا میرا موبائل ٹور کر جا رہے ہو"وہ غصے سے اسکی طرف گھومتی ہوئی بولی انکی آوازیں سن کر کچھ لوگ ان کی طرف متوجہ ہونے لگے۔
دیکھیے میڈم میں نے سوری کہا نہ اور یہی اپکے موبائل کا نقصان تو یہ رہا میرا کارڈ آپ اس سے پیسے نکال لینا"وہ اپنا کارڈ اسکی طرف بڑھاتے ہوئے عاجزانہ لہجے میں بولا۔
واہ دیکھ لو بھائی لوگ ایسے لوگوں کی حرکتیں پہلے جان بوجھ کر ٹکراتے ہیں پھر اپنا کارڈ دیکھا کر اپنے امیر ہونے کا ڈھونگ رچاتے ہیں"وہ لڑکی وہاں پر کھڑے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرکے طنز سے بولی۔
دیکھیے۔۔۔ آپ حد سے بڑھ رہی ہیں میں کچھ کہہ نہیں رہا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کچھ بھی بولتی جائیں "اب کہ بار ریان بھی غصے سے چلاتے ہوئے بولا۔
ہاں تو۔۔۔۔ارے رمشہ یہ کیا ہو رہا ہے"ابھی وہ آگے بولتی کہ اس کی دوست نے آ کر جلدی سے اسے روکتے ہوئے بولی۔
یہ آدمی جان بوجھ کر مجھ سے ٹکرایا اور اب مجھے اپنا کارڈ دے کر خریدنے کی کوشش کر رہا"وہ غصے سے ریان کی طرف اشارہ کرتی اپنے دوست سے بولی۔
بہت ہو گیا آپ سمجھتی کیا ہیں خود کو اس دنیا میں آپ سے بھی حسین لڑکیاں رہتی ہیں اور مجھے کوئی شوق نہیں ہے آپ جیسی بدتمیز لڑکی سے مخاطب ہونے کا "ریان احمد خود پر قابو کرتا دھیمے لہجے میں غرا کر بولا۔
یار یار رہنے دے نہ لڑکی ہے تو چل انکل انتظار کر رہیں ہیں "ریان کا دوست جلدی سے آگے بڑھتا اسے روکتے ہوئے بولا جسکا بس نہیں چل رہا تھا کہ سامنے موجود لڑکی کو شوٹ کر دے ۔
سوری بھائی یہ تھوڑی پاگل ہے ایسے ہی لوگوں سے لڑنے لگتی ہے آپ معاف کردے"رمشہ کی دوست بھی جلدی سے صورت حال کو سنبھالتے ہوئے بولی۔جس پر رمشہ نے پھٹی آنکھوں سے اسکی طرف دیکھا۔
تو جا کر علاج کروائیں نہ ان کا"ریان غصے سے بولتا اپنی گاڑی کی طرف بڑھ گیا تو اسکے پیچھے اس کے دوست بھی جلدی سے نکل گئے۔
کمینی جا میں نہیں بات کرتی تجھ سے تونے مجھے پاگل کہا اپنی دوست کو اس ایک چھیچھڑے کے لیے "مشہ اب اپنی دوست کی طرف گھومتی ہوئی غصے سے بولی اور جا کر ایک کرسی پر بیٹھ گئی۔
اوے یار تو میں کیا کرتی تونے جو فالتو پنگا لے لیا تھا"سامی معصومانہ لہجے میں بولی۔
کیا کرتی کیا غلطی اسکی تھی میری نہیں وہ ٹکرایا تھا مجھ سے"وہ اسے گھورتے ہوئے بولی جو مسکینی شکل بنائے اسے ہی دیکھ رہی تھی۔
چھوڑ دے نہ یار مجھے بھوک لگی ہے چل کچھ آڈر کرتے ہیں"وہ مسکینیت سے بولی۔
اچھا اچھا کرتی ہوں آڈر تم گھورو مت"وہ اسے گھورتے ہوئے بولی اور اپنا آڈر لکھوانے آٹھ گی۔
#############
جی ڈیڈ آپنے بلایا تھا مجھے"ریان اجازت ملنے پر آفس میں داخل ہوتے ہوئے بولا ۔
ہاں بیٹھو"حیدر صاحب کرسی کی طرف اشارہ کیا تو وہ بیٹھ گیا۔
تمہارہ آج کل کا کیا پلین ہے"وہ اس کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے بولے۔
کوئی خاص پلین نہیں ہے ڈیڈ آپ بتائیں آپ کو کیا کام ہے"ریان پیپر ویٹ اٹھاتے ہوئے بولا۔
دبئی میں ایک میٹنگ ہے اور چونکہ میں یہاں کا کام سنبھال رہا تو تم دبئی جاؤ اور وہاں کی میٹنگز ایٹینڈ کرو"حیدر صاحب بغیر تمہید باندھے بولے۔
اوکے ڈیڈ لیکن کتنے دن کے لیے جانا ہوگا"وہ کچھ سوچتے ہوئے بولا۔
یہی کچھ مہینوں کے لیے "حیدر صاحب میٹینگز کی ٹایمنگ دیکھتے ہوئے بولے۔
اوکے ڈیڈ میں ایک دو دن میں نکلوںگا"ریان کھڑے ہوتے ہوئے بولا۔
کل ہی نکل جاؤ تو زیادہ بہتر ہے۔۔اور یہ فاںٔلز ہیں میٹینگز کی چیک کر لینا "وہ میز پر سے ایک فاںٔل اٹھا کر اسے دیتے ہوئے بولے۔
اوکے ڈیڈ بٹ ٹیکٹ"وہ پریشانی سے بولا۔
اس کی فکر نا کرو میں نے بک کر دیا ہے ٹکٹ یہ کو"وہ ٹکٹ اس کی طرف بڑھاتے ہوئے بولے۔
کیا ڈیڈ جب آپ نے سب تے کر ہی لیا تھا تو مجھ سے پوچھا ہی کیوں"ریان ذرا خفگی سے بولا۔
اچھا اب جاؤ اپنی پیکنگ کرو"وہ اسے دروازہ دیکھاتے ہوئے بولے۔
میں مما سے آپکی شکایت کرونگا ڈیڈ کہ آپ کو کتنی جلدی ہے مجھے بھگانے کی"وہ خفگی سے بولتا باہر کی طرف بڑھ گیا تو وہ بھی دھیرے سے ہنس دیے۔
ہیلو ہاں یار مجھے کل دبئی جانا پڑیگا"وہ باہر نکلا ہی تھا کہ موبائل نکال کر کان کو لگاتے ہوئے بولا۔
ہاں میٹینگز ہیں بابا یہاں مصروف ہیں تو مجھے بھیج رہیں"وہ بات کرتے ہوئے لفٹ کی طرف بڑھا۔
تھیک ہے باس آتا ہوں تو سب بتاتا ہوں"وہ دوسری طرف کی بات سنتے ہوئے بولا اور موبائل پوکٹ میں رکھ کر مفٹ میں داخل ہو گیا۔
✨✨✨✨✨✨
اوے چل کوئی مووی دیکھتے ہیں "دانیا رامیہ کے روم میں جھانکتے ہوئے بولی۔
آ ہہہہہ۔۔۔۔۔رامیہ جو ناول پڑھنے میں مگن تھی اس کی آواز پر ا چھل گئی ۔
افف دانی کبھی تو ڈھنگ سے آیا کرو مجھے ڈرا دیا"رامی ناول بند کرتے ہوئے خفگی سے بولی۔
میں نے نارمل ہی طریقہ سے بولا تھا لیکن تم اپنی اس ناول کی جان چھوڑو تو پتا چلے"دانی اسکی ناول کی طرف اشارہ کرتے طنزیہ بولی۔
اچھا چھوڑو یہ بتاؤ کیا کام تھا"وہ اس کے طنز کو اگنور کرتے اسکے آنے کی وجہ پوچھی۔
یار وہ میں کہہ رہی تھی کہ کوئی مووی دیکھے ہارر"دانی ایکساںٔٹمینٹ سے بولی۔
ہاں کیوں نہیں جا کر اپنا لیپ ٹاپ لے کر آؤ تب تک میں کچھ کھانے کی چیزیں لیکر آتی ہوں نیچے سے"وہ بھی جوش سے بولی اور دوپٹہ سہی کرتے کچن کو بھاگی۔
جتنی دیر میں وہ لیپ ٹاپ لیکر آئی تب تک رامی بھی پیزا اور کوک لیکر آ گئی۔پھر دونوں نے مووی لگایا اور انجوائے کی۔
ابھی مووی ختم ہوئی ہی تھی کہ پردے کے پاس کچھ کھٹکا ہوا
دا۔۔۔د۔۔دانی۔۔وہ۔۔۔پردے کے پاس کون ہے"رامی ڈرتے ہوئے دانی کا بازو پکڑتے ہوئے بولی۔
م۔۔۔۔مج۔۔۔مجھے کیا۔۔پتا"دانی بھی ڈرتے ہوئے بولی۔دانی جا کر دیکھ نہ کیا ہے"رامی روہانسی ہوکر بولی۔ابھی دانی کچھ کہتی کہ ایک دفعہ پھر کھٹکا ہوا اور دونوں چیختے ہوئے سرپٹ باہر کی طرف بھاگی اور ان کی چیچو سے سب آپنے روم میں جو آرام کر رہے تھے باہر نکل کر ان دونوں کو دیکھنے لگے۔
کیا ہوا تم دونوں کو"خالدہ بیگم دونوں کو حواس باختہ دیکھ کر فکر مندی سے بولی۔
وہ۔۔وہ مما م۔۔۔می۔۔رے۔۔۔ر۔۔روم۔۔م۔۔یں۔۔۔ب۔۔بھو۔۔۔ت ہے"رامی روتے ہوئے بولی۔
کیا بکواس کر رہی ہو ضرور تم دونوں نے ہارر مووی دیکھی ہوگی"رضیہ بیگم دونوں کو گھورتے ہوئے بولی۔تو دونوں نے شرمندگی سے ہاں میں سر ہلا دیا۔اور ریان کا انکی حالت دیکھ کر قہقہ گنج اٹھا جس پر دونوں نے اسے گھورا
تم دونوں نے ہمیں ڈرا ہی دیا بے وقوف ایسے کون چلاتا ہے"خالدہ بیگم بھی انہیں ڈانٹتے ہوئے بولی۔
مما لیکن سچ میں روم میں کوئی ہے پردے کے پاس"دانی روہانسی لہجے میں بولی۔
کوئی نہیں ہے بس تم دونوں کا وہم ہے جا کر سو اب"رضیہ بیگم اپنی لاڈلی کو گھورتے ہوئے بولی۔
تو سب دھیرے دھیرے اپنے روم کو چل دیئے اب وہاں پر صرف رامی،دانی اور ریان ہی رہے گںٔے تھے۔
دانی سنو "وہ دونوں بھی جانے ہی لگی تھی کہ ریان نے دانی کو آواز دیا جس دانی اچھل گئی۔
ہہمم"دانی اس کی طرف گھوم کر یہی کہہ سکی جبکہ رامی اپنے روم میں جا چکی تھی
چائے پیوگی" ریان نے اسے چاے کی آفر کی
نہیں"وہ کہہ کر جانے لگی کہ وہ ایک دفعہ پھر بول اٹھا۔
میں کل جا رہا ہوں دانی"ریان اسکی طرف دیکھتا ہوا بولا۔
کہاں"دانی اسکی طرف گھومتے ہوئے بولی۔
دبئی ڈیڈ کی میٹینگز ایٹینڈ کرنے"اسنے تفصیل بتایا۔
اچھا دو دن میں تو آ جاؤ گے"دانی کچھ سوچتے ہوئے بولی۔
نہیں کچھ مہینے لگ جائے گے"ریان اس کے تاثرات دیکھتے ہوئے بولا۔
اچھا۔۔ آل دی بیسٹ"وہ اتنا کہتے اپنے روم کی طرف چل دی اور ریان کی نظروں نے اسے روم تک کا پیچھا کیا۔
Assalam alaikum...epi kaisi lgi zrur batana or review bhi dedena bhai log means behn log😂or like or comment krna na bhulna yaaron...♥️
Or ye rhi meei insta I'd @its_tasmi.writes
Nancy
05-Oct-2022 09:12 PM
👌👏🙏🏻
Reply
Qasim mehmood
17-Sep-2022 07:04 AM
جاندار،ماشاءاللہ لکھتی رہیں
Reply
Maria akram khan
14-Sep-2022 12:35 AM
ماشاءاللہ کافی اچھا لکھا ہے دلچسپ لگ رہا ہے ناول بہت بس اب جلدی سے دوسری قسط دیں 👌❤️❤️😍
Reply